Pages

Wednesday, August 15, 2018

بات ہے جمہوریت اور آزادی کی




بات ہے جمہوریت اور آزادی کی  
جب سورج غروب ہونے کو تھا اذان کے وقت بلکل چند لمحات ہی رہ گئے تھے،  تب ایک فون کال موصول ہوا ایک دوست ہمبل جس نے کہا ذرا جلدی تم میری طرف آنا میں بازار میں ہوں میں کسی دوست کے ہمراہ شہر سے باہر جارہا ہوں تم میرا موٹر سائیکل اپنے ساتھ لے جانا۔ ہم دو لوگ اپںی موج میں جارہے تھے کہ ایک مقام پر فرنٹئیر کوپ کہ کچھ اہلکاروں نے ہمیں روکا اور بڑی سختی اور تلخ کلامی کے ہم سے مدعو ہوا ہماری تلاشی ہوئی سب کچھ نورمل ہوا پر ڈبل سواری کو بہانہ بناکر مجھے سائیڈ کر کے میرے ہمراہ دوست کو جناب نے کہا آپ جائیں یہ ادھر ہی رہے گا۔۔۔ ایک لمحے کے لیے ایسا لگا جیسے میں اک دہشتگرد ہوں۔ تو میں نے فوری  ان سے پوچھا جناب غلطی کیا ہے میرا؟ کہتے ہیں ڈبل سواری بند ہے 14اگست ہے میرا صرف یہ جواب ہوا ہے آذادی کا ڈبل سواری سے کیا لینا؟ مجھ پر لال پیلا ہوا اور کہا جاو یہاں سے پیدل جہاں جانا  ہے ۔۔میرا دوست مجھ سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر تھا میں پیدل اس تک پہنچا اور ہم دونوں پھر آگے کی اور نکل دیے بس کچھ ہی دور کچھ اور فرنٹئیر کوپ کے چند اہلکار ناکہ لگا کر کھڑے تھے اور یہاں بھی ایک کو اتار کر دوسرے کو بیھج دیا۔پھر سوچا گھرکو جانا بہتر ہوگا حالات شاید خراب ہیں۔۔ گھر آکر ٹی وی پہ نیوز دیکھ رہاتھاکہ وٹس ایپ پہ میسج موصول ہوا جس کیں تھا کہ  کوئٹہ میں ڈبل سواری پر جو دکھے اسے شوٹ کیا جائے۔۔۔ اس بات پہ میں تھوڑا حیران ہوا اور یاد آیا ہان 14اگست ہے اس لیے۔۔۔ آزادی کا دن یوں کیسے مناؤں؟آزادی ایک نعمت ہے جہاں مجھے ایک ہی شہر میں تین تین بار ڈاٹ ڈپٹ کر یہ کہا جاتا ہے اندھت ہو ڈبل سواری بند ہے روکو اس کو تلاشی یہ وہ فلاں۔۔۔ اگر آزادی کاجشن یہ ہے تو پوری قوم کو مبارک،
مر بھی رہے ہیں ہم،،
ناچ بھی رہے ہم،،
کیا یہ جنون ہیں ـ یا کچھ اور ؟ ایک شہر میں سختی دوسرے میں تقاریب

No comments:

Post a Comment